دسمبر

21/12/2022

سال کا آخری مہینہ دسمبر، خوشی اور اداسی کے ملے جلے احساسات لے کر آتا ھے۔ اس مہینے میں شادیاں بھی بے شمار ہوتی ہیں، اور جن لوگوں کے رشتہ دار دیار غیر میں مقیم ہوتے ہیں ان کی سہولت کے پیش نظر کرسمس کی چھٹیوں میں شادی کی تاریخیں رکھتے ہیں۔ میرج ہالز میں بکنگ تقریبا” آٹھ دس مہینے پہلے کروائی جاتی ھے۔ خوش خوراک لوگ اس سرد ترین موسم اور ماحول کے پیش نظر مرغن اور روایتی دیسی کھانوں سے لطف اندوز ہوتے ہیں۔ اپنے گھروں یا فارم ہاؤس میں رشتہ داروں اور عزیز و اقارب کو دعوت پر بلاتے ہیں، مل جل کر دعوت تناول فرماتے ہیں اور خوب انجوائے کرتے ہیں۔
آجکل تو پنجاب میں حد نگاہ دھند کا راج ھے، سردی کا بندوبست تو لوگ گرم کپڑوں اور ہیٹر سے پورا کر لیتے ہیں، لیکن دھند سے نبردآزمائی ۔۔۔جوئے شیر لانے کے مترادف ھے۔ گھر سے تو خوشی خوشی تیار ہو کر وینیو پر پہنچتے ہیں، لیکن واپسی پر “یا اللہ خیر” کا ورد کرتے راہ کی ٹو ٹٹولتے، رکتے چلتے واپس گھر پہنچ کر سکھ کا سانس بھرتے ہیں۔
اس extreme weather condition میں چھوٹے بچوں اور بزرگوں کا خاص خیال رکھنا چاہئیے۔ انہیں بلا ضرورت گھر سے باہر نہ لے جائیں، یہ ان کے لئے اور آپ کے لئے بھی بہتر رہے گا۔ انہیں صاف ستھرا نرم اور گرم ماحول فراہم کیجئیے، آسان اور ذودہضم غذائوں کا استعمال ضرور کروائیں۔ لیکن مرغن اور ثقیل غذائوں سے پرہیز ضروری ھے۔ عام مشاہدے کی بات ھے کہ اکثر اموات دسمبر میں زیادہ ہوتی ہیں۔ اس لئے ہم سب کو اچھے اور ذمہ دار افراد کی طرح اپنا اور اپنے گھر کے بزرگوں، بچوں اور دیگر افراد کا خصوصی خیال رکھنا چاہیئے۔ محفوظ رہنے کے ہر ممکن طریقے کو اپنائیے، خود بھی محفوظ رہیں، کیونکہ آپ سے وابستہ آپ کے چاہنے والے آپ کی راہ تکتے رہتے ہیں جب تکہ آپ واپس نہ آ جائیں۔ اللہ تعالی سب طرف خیر و عافیت رکھے، خیر اور بخوبی سال اختتام پذیر ہو۔۔۔ اور نیا سال صحت و زندگی، خوشحالی، ملکی استحکام و ترقی کا روشن اور چمکتا سورج بن کر طلوع ہو۔ آمین ثمہ آمین۔


دھند اور موسم کی اس انتہائی تشویشناک صورتحال کے پیش نظر میں اپنے مضمون کو آگے بڑھاتے ہوئے یہی مشورہ دوں گی کہ ان حالات کے تحت سفر کرنا کوئی آسان کام نہیں۔ قدرت کے کاموں میں کسی کا کوئی عمل دخل نہیں۔ اس لئے عقلمندی کا یہی تقاضا ھے کہ ان حالات میں سفر نہ کیا جائے، خاص طور پر جب دوسرے شہر جانا ہو۔ دھند کے باعث موٹروے کو کسی ناگہانی حادثے کے باعث بند کر دیا جاتا ھے۔ اور گاڑیوں میں بیٹھے لوگ اور خاص طور پر چھوٹے بچے اگر ساتھ ہوں تو یہ انتظار کی گھڑیاں انتہائی تکلیف دہ ثابت ہو سکتی ہیں۔ اس لئے بہتر یہی ھے کہ دسمبر کے آخری دنوں میں حتی الامکان سفر کرنے سے گریز کریں۔ اسی میں آپ اور آپ سے جڑے لوگوں کی بہتری ھے۔