یہ رنگینی نوع بہار ۔۔۔ اللہ اللہ
6/12/2022
ہر سال کی طرح پی ایچ اے ( پارکس اینڈ ہارٹی کلچر ایتھورٹی) کے زیر انتظام جیلانی پارک میں گل داؤدی کی رنگا رنگ نمائش سج چکی ھے۔ گل داؤدی، جسے انگریزی میں Chrysanthemum کہا جاتا ہےاس کا نام سنتے ہی آنکھوں کے آگے رنگ برنگ کے خوبصورت پھول اپنی کھلی کھلی پتیوں کے ساتھ آجاتے ہیں اس خوبصورت پھول کی تاریخ بہت پرانی ہے۔ کہا جاتا ہے کہ مغرب کا مشرق کو تحفہ ہے۔ اس کا آبائی گھر چین ہے۔ اور پھر چین سے سفر کرتا کرتا دنیا کے ہر حصے میں پہنچ گیا۔
آج جاپان کے سب سے بڑے قومی اعزاز کا نام نشان گل داؤدی کہلاتا ہے۔ اسی پھول کے نام پر جاپان میں ہر سال فیسٹیول اور خوشی کا انعقاد کیا جاتا ہے اور پھر یورپ، امریکہ اور دنیا کے چپے چپے تک گل داؤدی پہنچ گیا۔ اس کی کل5 ہزار اقسام ہیں۔ جس میں سے 250 کے قریب با آسانی پاکستان میں دستیاب ہیں۔پھولوں کی یہ نمائش 3 سے 10 دسمبر تک جاری رہے گی جو شہریوں کو موسم سرما میں بہترین تفریح مہیا کرے گی۔
پھولوں کی خوبصورتی اور لطافت سے کون انکاری ھے، یہ تو آنکھوں کے ذریعے سیدھا دل، دماغ اور روح کو تسکین بخشتے ہیں اور ایسے خوبصورت اور دلکش انداز سے کی گئ سجاوٹ نے تو دل ہی موہ لیا۔ واہ کیا قدرت کے کھلے دیدہ زیب رنگ و بو، سبحان اللہ۔ ان پھولوں کی مختلف زاویوں سے کی گئ سجاوٹ کے بیچوں بیچ ٹہلتے ٹہلتے وقت کا احساس ہی نہ رہا، میری طرح کئ پھولوں کے دلدادہ اور رنگ رسیاوں نے جی بھر کے فوٹوگرافی کی، سلفیز بنائیں اور موسم اور ماحول کو خوب انجوائے بھی کیا۔ پارک کی دوسری سائیڈ پر زندہ دلان لاہور کے لئے کھانے پینے کے سٹالز بھی خصوصی توجہ کا مرکز بنے رہے۔ خواتین اور بچوں نے جی بھر کے شاپنگ سٹالز سے شاپنگ بھی کی۔ خودکار اور مشینی جھولے بچوں کی دلچسپی اور شوق کو جلا بخشتے رہے۔ اور میں ایک خوبصورت اور صحت مند تفریح پاکر اللہ سبحان تعالی کی حمد و ثنا کرتے کرتے گھر کی راہ لی۔