فیفا ورلڈکپ2022

30/10/2022

“فیفا ورلڈکپ2022 “
نومبر میں شروع ہونے والا فٹ بال 2022 ورلڈ کپ ٹورنامنٹ مشرق وسطیٰ میں ہونے والا پہلا ہی نہیں بلکہ سال کے اس موسم میں منعقد ہونے والا بھی پہلا ورلڈ کپ ہوگا۔ سنہ 2010 میں قطر نے فیفا کے 22 ایگزیکٹو ممبران کی قرعہ اندازی جیت کر ورلڈ کپ کے حقوق حاصل کیے۔ قطر نے امریکہ، جنوبی کوریا، جاپان اور آسٹریلیا سے زیادہ بولی لگائی۔ اور یوں قطر اس ٹورنامنٹ کی میزبانی کرنے والا پہلا عرب ملک بن گیا۔
قطر کی آبادی محض 29 لاکھ ہے مگر یہ عرب ملک تیل اور گیس کی برآمدات کی وجہ سے دنیا کے امیر ترین ممالک میں سے ایک ہے۔ قطر نے اس ورلڈ کپ کے لیے خاص طور پر آٹھ اسٹیڈیم بنائے ہیں اور ایک پورا نیا شہر بسایا ہے، جس میں ان فائنل میچز کا انعقاد کیا جائے گا۔
سٹیڈیم کے نام بالترتیب یوں ہیں:
1۔ الجنوب
2۔ سٹیڈیم 974
3۔ خلیفہ انٹرنیشنل
4۔ البیت
5۔ لوسیل
6۔ ایجوکیشن سٹی
7۔ احمد بن علی
8۔ التمامہ
قطر میں فیفا ورلڈکپ کی تیاریاں نہایت جوش و خروش سے پچھلے کئی سالوں سے جاری و ساری ہیں۔ ورلڈکپ 21 نومبر سے 28 دسمبر تک کھیلا جائے گا۔ دوحہ میں شدید موسم کی وجہ سے قطر نے سردیوں کے موسم کا انتخاب کیا ھے۔ خلیجی ریاستوں میں فیفا کی میزبانی کرنے والا قطر پہلا ملک ہوگا۔
یہاں100 سے زائد نئے 5 سٹار ہوٹل، جن میں فلوٹنگ ہوٹل بھی شامل ہیں، ایک نئی میٹرو اور نئی سڑکیں بھی بن رہی ہیں۔ 2 کروز جہاز لیز پر لئے گئے ہیں، ایک لاکھ خیمے بھی لگائے جائیں گے۔ ٹورنامنٹ کی آرگنائزنگ کمیٹی کا اندازہ ہے کہ فائنل میچز میں 15 لاکھ لوگ شرکت کریں گے۔ واضح رہے کہ اس ورلڈکپ سے قطر کو ایک بھاری آمدنی متوقع ھے، اس ایونٹ سے تعمیرات اور سیاحت کے شعبوں کو چار چاند لگ جانے کے بھرپور امکانات ہیں۔

فیفا ورلڈکپ کے لئے 32 ٹیمیں حصہ لے رہی ہیں، ان ٹیموں میں پاکستان کی ٹیم شامل نہیں لیکن پاکستان اپنی خدمات کی پیش کش سے کبھی انکار نہیں کرتا۔ فیفا ورلڈکپ کی سیکیورٹی پاکستانی شیردل جوانوں کے حصے میں آئی ھے، کیونکہ پاک فوج دنیا بھر میں پروفیشنل فوج مانی جاتی ھے۔
فیفا کے لئے آفیشل بال بنانے کا کام بھی ہمارے ملک فخر پاکستان کے شہر سیالکوٹ کو تیسری بار یہ شرف حاصل رہا ھے کہ وہ فیفا ورلڈ کپ کے لئے بال تیار کرے۔ اس بال کا نام الرحلہ ھے۔ یہ جدید ٹیکنالوجی کی مدد سے بنایا گیا ھے۔ بال میں استعمال ہونے والا میٹیریل زیادہ تر ری سائیکل اور ماحول دوست ھے۔
رواں سال فٹ بال ورلڈ کپ کا گانا” Light the sky”انگریزی زبان میں تو ہے ہی لیکن اس بار گانے میں عربی اور اردو زبان کے بول بھی شامل ہیں، جو کچھ یوں ہیں۔
’ہمیں کرنا ہے جو ہم کریں گے وہی، ہم جیسا یہاں پر کوئی بھی نہیں، چاہے ایسٹ اور ویسٹ ہم ملیں گے یہیں۔‘
ابھی سے یہ گانا دنیا بھر میں تیزی سے مقبول ہو رہا ھے۔ لوگ بیتابی سے اس ایونٹ کا انتظار کر رہے ہیں اور کیوں نہ ہو فٹ بال کو دنیا کا سب سے مقبول اور معروف کھیل سمجھا جاتا ہے اور دنیا کے ہر ملک میں اس کے شائقین موجود ہوتے ہیں۔ تو چلیں آج سے کاونٹ ڈاؤن شروع کرتے ہیں۔۔۔۔