چہرے
24/10/2022
اک ہوک سی اٹھتی ھے
یہ دھواں سا کیا ھے
سمجھ نہ پاؤں اسے
الہی یہ ماجرا کیا ھے؟
دیکھنے میں نظر آتے ہیں یہ دلکش چہرے
در حقیقت یہ ہیں دلفریب چہرے
نقاب در نقاب اوڑھے ہوئے ہیں
فریب ہی فریب میں گھرے ہوئے ہیں
تن کے یہ اجلے ۔ ۔ ۔ من کے ہیں کالے
کیسے کوئی ان کو دل میں سنھبالے
ساتھ دیتے ہیں اچھے میں برے میں یہ بیگانے
ان کی فطرت کیا کوئی پہچانے
یہ تو رنگ بدلتے ہیں اپنا موسم کی طرح
چال چلتے ہیں ایسی کہ عقل ہو جائے حیراں
سدھر جائیں یہ اب بھی ہوتا نہیں گماں
کہ ان چہروں کے پیچھے چھپا ھے شیطاں
ذرا دم تو لو!!جھانک کے دیکھو اپنا گریبان
کیا کچھ کمایا ھے ۔۔۔۔۔۔۔تو نے اے انسان
کیا جانو کس پل کے ہو تم مہمان
کیوں!!پڑ گیا اب یہ چہرہ پریشان
( سیدہ زہرا شاہ )