چلتے رہو
23/04/2025
بھاگو،.. بھاگ نہیں سکتے تو چلو… چل نہیں سکتے تو رینگو… لیکن رکنا منع ہے.
یہ اقتباس ایک گہری اور متاثرکن سوچ کی عکاسی کرتا ہے. یہ دراصل جدوجہد، استقامت، اور حوصلے کا پیغام ہے۔ آئیں اس پر تفصیل سے روشنی ڈالتے ہیں:
“چلتے رہو”
یہ ایک علامتی جملہ ہے جو زندگی کی مسلسل جدوجہد کی نمائندگی کرتا ہے۔ مطلب یہ کہ زندگی میں حالات جیسے بھی ہوں، ہمیں رکنا نہیں ہے۔
“بھاگو،.. بھاگ نہیں سکتے تو چلو… چل نہیں سکتے تو رینگو…”
یہ جملہ انسانی حوصلے کی مختلف حالتوں کو بیان کرتا ہے۔ اگر آپ میں طاقت ہے تو پوری توانائی سے دوڑو۔ اگر نہیں، تو کم از کم چلو۔ اگر وہ بھی ممکن نہ ہو تو رینگ کر ہی سہی، لیکن آگے بڑھتے رہو۔ یہ الفاظ ہمیں یہ سکھاتے ہیں کہ حالات جیسے بھی ہوں، پیش رفت ضروری ہے۔
“لیکن رکنا منع ہے”
یہ وہ کلیدی جملہ ہے جو پورے پیغام کو جلا بخشتا ہے۔ یہ کہتا ہے کہ رک جانا ہار ماننے کے مترادف ہے۔ چاہے حالات کتنے بھی خراب ہوں، جب تک سانس ہے، امید ہے، اور جب تک امید ہے، جدوجہد بھی ہے۔
خلاصہ:
یہ پیغام ہمیں سکھاتا ہے کہ کامیابی کا راز صرف رفتار میں نہیں بلکہ تسلسل میں ہے۔ انسان کی سب سے بڑی خوبی اس کا مسلسل کوشش کرنا ہے، چاہے حالات جیسے بھی ہوں۔
چلتے رہو، چاہے راہیں دشوار ہوں،
چاہے آنکھوں میں خواب ادھورے، بےکار ہوں۔
بھاگ سکو تو بھاگ لو، ہو جذبہ جواں،
نہ ہو سکت، تو چلو، وقت کی لے پہ رواں۔
چل نہ سکو، تو رینگو، مگر ہار نہ مانو،
ہر زخم کو اپنی جیت کا افسانہ بناؤ۔
یہ جو تھکن ہے، یہ بس ایک پل کا دھواں ہے،
منزل تو وہی ہے، جو ہمت کا نشاں ہے۔
رکنا نہیں، یہی پیغامِ زیست ہے،
ہر سانس میں پوشیدہ ایک نئی جست ہے۔
یہی چراغ جلیں گے اندھیروں کے بیچ،
یہی سفر ہے جو بنے گا کل کا پیچ۔