بچوں کی تربیت سے متعلق حضرت شیخ سعدی رحمت اللہ کے اقوال
13/07/2024
شیخ سعدی کا اصل نام مشرف الدین بن مصلح الدین عبداللہ تھا۔ آپ شیراز ایران میں پیدا ہوئے آپ کا سال پیدائش 1184ء اور وفات 1291ء ہے۔ آپ نے اپنی زندگی میں بہت سے ملکوں کا سفر کیا اور اسی دوران بہت سی کتابیں بھی تحریر کیں۔ ان میں گلستان سعدی اور بوستان سعدی مشہور اور مقبول ہیں۔
آپ سے کسی نے بچوں کی تربیت کے متعلق سوال کیا شیخ سعدی نے فرمایا:
جس بچے کی عمر دس سال سے زیادہ ہو جائے اسے نامحرموں اور ایروں غیروں میں نہ بیٹھنے دو۔
اگر تم چاہتے ہو کہ تمہارا نام باقی رہے تو اولاد کو اچھے اخلاق کی تعلیم دو۔
اگر تمھیں بچے سے محبت ہے تو اس سے زیادہ لاڈ پیار نہ کرو۔
بچے کو استاد کا ادب سکھاؤ اور استاد کی سختی سہنے کی عادت ڈالو۔
بچے کی تمام ضروریات خود پوری کرو اور اسے ایسے عمدہ طریقہ سے رکھو کہ وہ دوسروں کی طرف نہ دیکھے۔
شروع شروع میں پڑھاتے وقت بچے کی تعریف اور شاباش سے اس کی حوصلہ افزائی کرو جب وہ اس طرف راغب ہو جائے تو اسے اچھے اور برے کی تمیز سکھانے کی کوشش کرو اور ضرورت پڑے تو سختی بھی کرو۔
بچے کو دستکاری یعنی ہنر سکھاؤ ۔ اگر وہ ہنرمند ہو گا تو برے دنوں میں بھی کسی کے سامنے ہاتھ پھیلانے کے بجائے اپنے ہنر سے کام لے گا۔
بچوں پر کڑی نظر رکھو تاکہ وہ بروں کی صحبت میں نہ بیٹھیں۔