عافیت سے کیا مراد ھے؟

26/08/2022

عافیت کے معنی یہ ہیں کہ دنیا و آخرت کی تمام ظاہری و باطنی غیر پسندیدہ چیزوں، تمام آفات و مصائب، تمام بیماریوں اور تمام بلاؤں سے سلامتی و حفاظت۔ لہٰذا، عافیت‘ دنیا و آخرت کی تمام بھلائیوں پر حاوی ہے۔ جس نے عافیت مانگی، اس نے گویا دنیا و آخرت کی تمام ہی بھلائیاں مانگ لیں۔ اسی لیے اللہ تعالیٰ عافیت مانگنے کو پسند کرتا ہے۔‘‘

عافیت دل و دماغ کے سکون کو کہتے ہیں اور یہ سکون اللہ تعالیٰ کی طرف سے حاصل ہوتا ہے۔ یہ دولت اللہ تعالیٰ بغیر کسی سبب اور استحقاق کے عطا فرماتے ہیں۔ عافیت کوئی آدمی خرید نہیں سکتا نہ روپے پیسے سے عافیت خریدی جا سکتی ہے نہ سرمایہ سے اور نہ ہی منصب سے کوئی عافیت حاصل کر سکتا ہے۔ عافیت کا خزانہ صرف اور صرف خدا تعالیٰ کے پاس ہے۔ اس کی ذات کے سوا کوئی عافیت نہیں دے سکتا۔

رسول کریم صلی اللہ علیہ وسلم نے ارشاد فرمایا: ”اذان اور اقامت کے درمیان کی جانے والی دعا رد نہیں کی جاتی۔“ حضرت انس رضی اللہ عنہ فرماتے ہیں: ہم نے سوال کیا کہ یہ قبولیت کے اوقات میں سے ایک اہم وقت ہے۔ ہمیں موقع ملے تو اللہ تعالیٰ سے اس قبولیت کے وقت میں کیا دعا مانگیں؟ آپ صلی اللہ علیہ وسلم نے ارشاد فرمایا: ’’ اپنے رب سے دنیا و آخرت میں عفو اور عافیت کا سوال کرو۔

ترمذی شریف میں یہ روایت بھی موجود ہے کہ ”اللہ تعالیٰ کے نزدیک اس سے عافیت مانگنا ہر چیز مانگنے سے زیادہ محبوب ہے۔” آپ صلی اللہ علیہ وسلم نے یہ ارشاد بھی فرمایا کہ ”کہ تمہیں کلمۂ اخلاص (کلمۂ شہادت) کے بعد عافیت سے بڑھ کر کوئی چیز نہیں دی گئی۔ لہٰذا، تم اللہ تعالیٰ سے عافیت کا سوال کیا کرو۔‘‘ ابو داؤد میں یہ روایت موجود ہے کہ رسول کریم صلی اللہ علیہ وسلم صبح و شام نہایت پابندی سے ان الفاظ کے ذریعہ دعا مانگتے تھے۔ اے اللہ! میں آپ سے دنیا و آخرت کی عافیت کا سوال کرتا ہوں۔ اے اللہ! میں آپ سے اپنے دین، دُنیا، اپنے اہل وعیال اور اپنے مال کے معاملے میں معافی اور عافیت کا سوال کرتا ہوں۔ اے اللہ! میری پردوں کی چیزوں کو پردے میں رکھ اور گھبراہٹ کی باتوں سے مجھے امن میں رکھ۔ اے اللہ! میرے آگے اور میرے پیچھے، دائیں بائیں اور اوپر سے میری حفاظت فرما اور میں اس بات سے تیری عظمت کی پناہ میں آتا ہوں کہ اپنے نیچے سے ناگہاں ہلاک کر دیا جاؤں۔

یہ نہایت ہی مختصر سے الفاظ ہیں۔ ان الفاظ کے ساتھ اس دعا کو یاد کر لیں۔ خود بھی اپنے معمول میں یہ دعا شامل کر لیں اور گھر میں بھی چھوٹے بڑے سب افراد اس کی پابندی کرتے رہیں۔ ان شاء اللہ! زندگی میں قدم قدم پر اللہ تعالیٰ کی حفاظت و نگہبانی میں رہیں گے۔