امتحانات بچوں کے اور مائیں
21/05/2023
آج کل پورے پاکستان میں سالانہ امتحان کا سیزن آن ہے۔ جہاں دیکھو، جسے دیکھو ہر طرف اسی سے متعلق حواس باختہ نظر آتا ہے۔ کھیل کود، گھومنا پھرنا، سیر سپاٹا سب بند۔۔۔ گھر کو جیسے کرفیو لگ گیا ہو۔ مائیں الگ پریشان جیسے بچوں کے نہیں ان کے امتحان ہوں۔ اور سچ بھی یہی ہے کہ زمانے بدلتے رہتے ہیں، لیکن ماں اور بچوں کا یہ گھٹا میٹھا ساتھ ہمیشہ سے اپنی آب و تاب کے ساتھ رواں دواں رہتا ہے۔ کبھی بچے آگے آگے اور مائیں پیچھے پیچھے دوڑ رہی ہیں، تو کبھی پیار سے پاس بٹھا کر اپنے ہاتھوں سے نوالے بنا کر کھلاتی ہیں۔ ساتھ ساتھ سوال بھی دہراتی رہتی ہیں، اپنی تسلی کے لئے کہ بچے کی تیاری اچھی طرح سے ہو گئ ہے۔ زندگی جو باقاعدہ طور سے چل رہی تھی، یکدم سٹریس اور پریشر میں آ جاتی ہے۔ چھوٹے معصوم بچے جو گھر بھر کو اپنی شرارتوں سے منور کئے رکھتے تھے، اچانک سے اداس اداس نظر آتے ہیں۔۔۔ بیچارے!! پڑھائی نہ ہو گئ گویا آزادی سلب ہو گئ۔ بچے چاہے چھوٹے ہوں یا بڑے سبھی امتحان کے پریشر کو محسوس کرتے ہیں اور ہر وقت پڑھائی اور دہرائی سے تھک بھی جاتے ہیں۔ مائیں بچوں کی بہترین معاون اور دوست ہوتی ہیں اس لئے خود زیادہ under stress رہتی ہیں۔
***ان حالات میں ذہنی دباؤ کو کیسے کم کیا جائے، آئیے جانتے ہیں:
1۔ بچوں کی نیند کا مکمل خیال رکھیں، بچے کی نیند پوری ہو گی تو وہ بہتر طور سے تیاری کر سکے گا۔
2۔ ہلکی ورزش اسے چاق و چوبند اور چوکس بنائے گی۔
3۔ صبح سویرے نرم گھاس پر چلنے سے اور اردگرد سبزہ دیکھنے سے آنکھوں کو تقویت ملے گی۔
4۔ زود ہضم غذائیں، تازہ فروٹ اور دودھ بچے کی صحت اور حافظہ کو بڑھانے میں ممد و معاون ثابت ہوں گی۔
5۔ بچے کو اعتماد میں لیتے ہوئے اسے بتائیں کہ سمجھ کر کی جانے والی تیاری ہی کامیابی کی ضامن ہے۔
6۔ پڑھائی کے دوران اپنا رویہ سنجیدہ مگر مشفقانہ رکھیں۔ بار بار بتانے کی صورت میں آپ کے انداز میں کوئی چڑچڑا پن یا اکتاہٹ نہیں آنی چاہئے۔
7۔ جب بچے کو فری ٹائم یا بریک دیں تو اسے اس کی مرضی سے باقی گھر کے افراد کے ساتھ وقت گزارنے دیں۔
8۔ امتحان کے دوران گھر کا ماحول بھی خوشگوار اور سہل رکھیں۔
9۔ اپنا بھی بہت خیال رکھیں، خود بھی easy رہیں اور بچوں کو بھی ضرورت سے زیادہ دباؤ کا شکار نہ ہونے دیں۔
10۔ بچے گنبد کی آواز ہوتے ہیں، جس طرح آپ انہیں ٹرین کریں گے، اسی طرح وہ سیکھیں گے۔
آخر میں سب ماؤں کے لئے خصوصی دعا ہے کہ اللہ پاک ان کی کاوشوں کو قبول فرمائے اور ان کے بچوں کو اعلی کامیابی کے ساتھ ساتھ والدین کا فرمانبردار ، سچا انسان اور پکا مسلمان بنائے، آمین۔