یکم مئی، مزدوروں کا عالمی دن

01/05/2023

یکم مئی کو”لیبر ڈے” یعنی یوم مزدور منایا جاتا ہے ، مگر اس دن بھی مزدور، کسان اور محنت کش دنیا مافیا سے بے خبر محنت مشقت میں مصروف نظر آتے ہیں ، کیونکہ اس دور میں غریب محنت کش کے لئے رزق حلال کے دو لقمے کمانا جوئے شیر لانے سے کم نہیں۔ محنت کشوں کا ایک طبقہ تعمیراتی کاموں، کھیتوں کھلیانوں، ورکشاپوں اور دیگر مقامات پر مشقت کرتا ہے جہاں مالکان کی جانب سے ان کے حقوق و سلامتی سے متعلق خیال تو درکنار، بلکہ ان کا بری طرح استحصال کیا جاتا ہے۔ جبکہ دوسرا طبقہ سرکاری یا پرائیویٹ اداروں، کاروباری مراکز، کارخانوں میں ملازمت کرتا ہے ، سرکاری اداروں کی صورتحال تو کچھ بہتر ہے مگر پرائیوٹ کمپنیوں اور اداروں میں کام کرنے والے ملازمین اکثر پریشان حال نظر آتے ہیں، جہاں ان سے آٹھ گھنٹے کی بجائے بارہ پندرہ گھنٹے کام لیا جاتا ہے، جبکہ تنخواہ اس قدر کم دی جاتی ہے کہ ضروریات زندگی کیلئے ناکافی ہوتی ہے، اور وہ بھی وقت پر نہیں دی جاتی۔ اورکچھ کمپنیاں تو دو چار ماہ کے بعد تنخواہ دینا بند کر دیتی ہیں جس پر مجبوری میں ملازم بغیر تنخواہ لئے کمپنی چھوڑنے پر مجبور ہوجاتا ہے۔ حالانکہ نبی کریم صلی اللہ علیہ و سلم کا فرمان عظیم ہے کہ” مزدور کی اجرت اس کا پسینہ خشک ہونے سے پہلے ادا کردی جائے“۔
“لیبر ڈے” کو منانے کا مقصد مزدوروں کے ساتھ اظہار یکجہتی اور ان کی خدمات کے اعتراف میں خراج تحسین پیش کرنا ہے۔ مزدوروں کے حقوق کیلئے پورے ملک میں سیمینارز، تقریبات اور ریلیوں کا انعقاد کیا جاتا ہے لیکن پاکستان اور دنیا بھر میں آج بھی مزدور اپنے حقوق سے محروم ہیں ۔
شاعر مشرق ڈاکٹر علامہ محمد اقبال نے مزدوروں کی مجبوری کو ان اشعار میں خوب بیان کیا ہے۔
*ہے دل کے لئے موت مشینوں کی حکومت

احساس مروت کو کچل دیتے ہیں آلات

تو قادر وعادل ہے مگر تیرے جہاں میں

ہیں تلخ بہت بندہ مزدور کے اوقات*

آج مزدوروں کو ان کے بنیادی حقوق کا تحفظ اور تعلیم صحت چھت اور روز گار کی ضمانت کی ضرورت ہے۔ مزدوروں کو ان کا جائز حق نہ ملنے کی وجہ سے حالات زندگی بہت ابتر ہیں، اور سب کے گھر بنانے والے یہ محنت کش اپنی چھت تک سے محروم ہیں۔ بانی پاکستان قائداعظم محمد علی جناح نے فرمایا تھا کہ پاکستان مزدوروں کی خوشحالی کے بغیر ترقی نہیں کرسکتا‘‘۔ حکومت کو چاہیے کہ مزدوروں کے حالات میں بہتری کے لئے اقدامات کرے۔ ان کی اجرت و تنخواہوں میں مناسب اضافہ کرتے ہوئے ملک میں روزگار کے مواقع پیدا کرے ، اور غربت و مہنگائی کا خاتمہ یقینی بنائے ، تاکہ محنت کش طبقہ کے حالات زندگی بہتر ہوسکیں۔
حدیث نبوی صلی اللہ علیہ وآلہ وسلم کا مفہوم ہے کہ اللہ تعالی خود مدعی بن جائیں گے ان لوگوں کے خلاف جو مزدوروں کا معاوضہ کام کرنے کے بعد بھی ادا نہیں کرتے اور پورا معاوضہ دینے میں حیلہ و بہانہ کرتے ہیں۔