پولن الرجی
18/03/2023
بہار کے موسم میں پھولوں کے ذرات، جنہیں ہم زردانے بھی کہتے ہیں، ہوا میں بہت زیادہ مقدار میں موجود ہوتے ہیں۔ یہ زردانے جب حساس لوگوں کے جسم میں داخل ہوتے ہیں تو یہ جسم میں مختلف علامات پیدا کرتے ہیں۔ اسے پولن الرجی کہتے ہیں۔
جب پولن جسم میں داخل ہوتے ہیں تو جسم کا مدافعتی نظام انہیں کوئی وائرس سمجھ کرمختلف علامات کو ظاہر کرنا شروع کردیتا ہے۔ یہ علامات کسی بھی طرح کی ہو سکتی ہیں جیسے بہتی ناک، آنکھوں میں خارش چھینک کا آنا، آنکھوں سے پانی بہنا اور گلے کی خراش۔
اس الرجی کا سامنا کرنے سے قبل ہی اس کے لیے تیاری کرلی جائے اور معالج کے بتائے طریقے پر عمل کیا جائے تاہم اس کے لیے کچھ احتیاط تدابیر بھی ہیں جن پرعمل کر کے آپ اس سے بچ سکتے ہیں۔ بلا ضرورت گھر سے باہر جانے سے گریز کریں گھر سے باہر جانا مقصود بھی ہو تو ماسک کا استعمال کریں گھر کی کھڑکیاں اور دروازے بند رکھیں تاکہ گھر کے اندر کی فضا پولن سے محفوظ رہے۔ جبکہ کچھ گھریلوعلاج بھی اس ضمن میں کافی کارآمد ثابت ہوتے ہیں جیسے ادرک والی چائے، دہی کا زیادہ استعمال کریں کیونکہ دہی میں موجود پروبائیوٹکس الرجی سے تحفظ فراہم کرتے ہیں۔ نمک ملے پانی سے اپنے ناک کو صاف کریں تاکہ تمام الرجیز نکل جائیں۔ طبیعت زیادہ خراب ہو تو ڈاکٹر سے مشورہ لیں اور ان کی بتائی ہوئی ادویات اور تجاویز پر عمل کریں۔ اپنی اور اپنے پیاروں کی صحت کا خاص خیال رکھیں۔