غفلت

17/08/2022

انسان بڑا ہی غافل ھے وہ دنیا کے پیچھے دوڑنے میں اللہ سے غافل ہو گیا ھے۔ اب صرف مصیبت کے وقت خدا یاد آتا ھے۔ اللہ تعالی کو جتنا ہسپتالوں میں یاد کیا جاتا ھے اتنا کبھی مسجد میں نہیں۔ ICU میں پڑا بے بس انسان جس کی سانسیں مشینوں کی محتاج ہوں اللہ تعالی کی یاد دلا دیتا ھے اور انسان کی اوقات بھی کہ اے بندے یہ ھے تیری حقیقت۔ جب تک انسان تندرست ہو وہ سمجھتا ھے کہ یہ دنیا اس کے بغیر نہیں چل سکتی۔ مگر یہ محض اس کا وہم ھے۔ اگر ہم کہیں اچانک غائب ہو جائیں تو کوئی ہمارا منتظر نہیں رہے گا دوسرے لوگ اور چیزیں اتنی تیزی سے ہماری جگہ بھر دیتی ہیں کہ اگر کبھی ہم لوٹ بھی آئیں تو خود اپنا آنا خود پر ہی بھاری لگنے لگتا ھے۔ ہر شخص کو آپ کی ضرورت ھے، اپنی ضرورت تک۔

یہی زندگی کی سب سے بڑی حقیقت ھے۔ اصل قدردان تو رب العالمین ہے صرف اسے منائیں۔

زندگی ایک بہتے دریا کی طرح گزرتی چلی جاتی ھے۔ وقت لمحہ لمحہ قطرے کی طرح ٹپک ٹپک کر یوں ہمارے ہاتھ سے نکل جاتا ھے کہ ماہ و سال گزر جاتے ہیں لیکن محسوس ہی نہیں ہوتا کہ زندگی جیسی قیمتی متاع ہم سے چھن رہی ھے۔

ان گزرتے لمحات میں ہم بہت کچھ کر سکتے ہیں۔ یہی تو وہ دولت ھے جس سے جنت خریدی جا سکتی ھے۔ جنت بہت شاندار ھے اور وہاں من چاہی زندگی ھے ۔ بس شرط یہ ھے کہ دنیا میں رب چاھی زندگی گزار کر جائیں۔