خوش بخت ہیں آزاد ہیں جو اپنے سخن میں

18/10/2023

خوش بخت ہیں آزاد ہیں جو اپنے سخن میں

خوش بخت ہیں جو قید ہے نیکی کے چلن میں

اس آنکھ نے کیا ہوتا ہوا دیکھ لیا ہے

بھونچال سا برپا ہے عجب میرے بدن میں

جو کام کرو جب بھی کرو ڈوب کے اس میں

ہر ایک تحیر ہے جنوں زاد لگن میں

غماز تو کچھ ہوتا ہے عادات کا چہرہ

سورج کا تصور بھی تو ہوتا ہے کرن میں

(ابرار حامد)