تسکین نہ ہو جس میں وہ راز بدل ڈالو 

31/10/2023

تسکین نہ ہو جس میں وہ راز بدل ڈالو 
جو راز نہ رکھ پائے ہمـــــراز بدل ڈالو 

تم نے بھی سنی ہوگی بڑی عام کہاوت ہے
انجــــــــام کا ہو خطرہ آغـــــــــاز بدل ڈالو

پر سوز دلوں کو جو مســــــــکان نہ دے پائے
سر ہی نہ ملے جس میں وہ ســــاز بدل ڈالو

دشمــــــــن کے ارادوں کو ہے ظاہر اگر کرنا
تم کھیـــــــــــــل وہی کھیلو انداز بدل ڈالو

اے دوست کرو ہمـــت کچھ دور سویـرا ہے
گر چاہتے ہو منــــــــــــــــزل پرواز بدل ڈالو

علامہ اقبال