اکیلے رہنا جھوٹی صحبت سے بہتر ہے

30/04/2025

انسان ایک سماجی مخلوق ہے، اور اسے دوسروں کے ساتھ تعلقات بنانے کی فطری خواہش ہوتی ہے۔ لیکن ہر تعلق مثبت، مخلص یا فائدہ مند نہیں ہوتا۔ بعض اوقات انسان ایسے لوگوں کے ساتھ وقت گزارتا ہے جو صرف مفاد کی خاطر ساتھ ہوتے ہیں یا جن کی صحبت دکھاوے پر مبنی ہوتی ہے۔ ایسے میں یہ بات بالکل درست ثابت ہوتی ہے کہ: “اکیلا رہنا جھوٹی صحبت سے بہتر ہے”۔

اکیلا رہنا بظاہر مشکل لگ سکتا ہے، لیکن یہ انسان کو خود کو پہچاننے، اپنی خامیوں پر کام کرنے اور اندرونی سکون حاصل کرنے کا موقع دیتا ہے۔ جب انسان جھوٹی صحبت میں ہوتا ہے تو وہ اپنے آپ کو کھو بیٹھتا ہے، کیوں کہ وہ دوسروں کو خوش کرنے کے لیے اپنی اصل شخصیت سے سمجھوتہ کرتا ہے۔ ایسی صحبت نہ صرف وقت کا ضیاع ہے بلکہ ذہنی دباؤ اور منفی سوچوں کو بھی جنم دیتی ہے۔

جھوٹی صحبت میں موجود لوگ اکثر وقت پر کام نہیں آتے، پیٹھ پیچھے باتیں کرتے ہیں، اور دوسروں کو نیچا دکھا کر خود کو بہتر ظاہر کرنے کی کوشش کرتے ہیں۔ ان کے ساتھ وقت گزارنے سے انسان خود پر شک کرنے لگتا ہے، اعتماد کم ہو جاتا ہے، اور مثبت سوچ دبنے لگتی ہے۔

اس کے برعکس، جب انسان اکیلا ہوتا ہے تو وہ اپنی ذات کے ساتھ وقت گزارتا ہے۔ کتابیں پڑھتا ہے، نئے ہنر سیکھتا ہے، اور روحانی ترقی کی جانب قدم بڑھاتا ہے۔ وہ اپنے فیصلے خود کرتا ہے، بغیر کسی دباؤ یا دکھاوے کے۔

نتیجتاً، ایک مخلص اور مثبت تعلق کا کوئی نعم البدل نہیں، لیکن اگر ایسی صحبت میسر نہ ہو تو بہتر یہی ہے کہ انسان اکیلا رہے۔ جھوٹی صحبت صرف وقتی تسلی دیتی ہے، مگر طویل مدت میں دل کو زخمی کرتی ہے۔

زندگی میں رشتوں کا انتخاب بہت سوچ سمجھ کر کرنا چاہیے۔ اگر صحبت سچی، مخلص اور خیرخواہ نہ ہو تو تنہائی کہیں بہتر ہے۔ کیونکہ جھوٹے رشتے انسان کو اندر سے توڑ دیتے ہیں، جبکہ اکیلا پن انسان کو اندر سے مضبوط بنانے کا موقع دیتا ہے.